اک سر مستی کی خواہش میں موت ہماغوش ہوے
ہم زہرآب کو صحبہ سمجھے،ساری بھول ہماری تھی
چارہ گر جاناقاتل کو ،رہبر مانا رہزن کو
اک جھوٹے کو سچا سمجھے،ساری بھول ہماری تھی
تفلئ تسلی دینے والا ، جھوٹے وعدے کرنے والا
اس کو قول کا پکّا سمجھے ،ساری بھول ہماری تھی
کینی خوش فہمی تھی ہم کو ،انکی ناں کو ہاں گردانہ
وہ کیا بولے ،ہم کیا سمجھے ، ساری بھول ہماری تھی
اور سخن وار بھی تھے \"فاتح\" محفل لوٹ جانے والے
خود کو فن میں یکتا سمجھے ، ساری بھول ہماری تھی
ہم زہرآب کو صحبہ سمجھے،ساری بھول ہماری تھی
چارہ گر جاناقاتل کو ،رہبر مانا رہزن کو
اک جھوٹے کو سچا سمجھے،ساری بھول ہماری تھی
تفلئ تسلی دینے والا ، جھوٹے وعدے کرنے والا
اس کو قول کا پکّا سمجھے ،ساری بھول ہماری تھی
کینی خوش فہمی تھی ہم کو ،انکی ناں کو ہاں گردانہ
وہ کیا بولے ،ہم کیا سمجھے ، ساری بھول ہماری تھی
اور سخن وار بھی تھے \"فاتح\" محفل لوٹ جانے والے
خود کو فن میں یکتا سمجھے ، ساری بھول ہماری تھی
No comments:
Post a Comment