زندگی کا پتا یار پھر نہ ملا
راہ ملی، وہ ملا، پر زندگی نہ ملی
یہ ملا وہ ملا کم تجھے نہ ملا
غم نہیں اب ذرا اگر وہ نہ ملا
یہ عجب ہی رہا وہ میرا نہ ہوا
کی دعا تو بہت پر ثمر نہ ملا
وہ میرا ہی رہا ، میں کہ تنہا رہا
روبرو جو کبھی اک نظر نہ ملا
یہ شہر یاد ہے سب ذہن میں رہا
پر مجھے پھر یار کبھی گھرنہ ملا
میں جھلس ہی گیا راہ میں تڑپتا رہا
یہ عجب ہے شہر اک شجرنہ مل
راہ ملی، وہ ملا، پر زندگی نہ ملی
یہ ملا وہ ملا کم تجھے نہ ملا
غم نہیں اب ذرا اگر وہ نہ ملا
یہ عجب ہی رہا وہ میرا نہ ہوا
کی دعا تو بہت پر ثمر نہ ملا
وہ میرا ہی رہا ، میں کہ تنہا رہا
روبرو جو کبھی اک نظر نہ ملا
یہ شہر یاد ہے سب ذہن میں رہا
پر مجھے پھر یار کبھی گھرنہ ملا
میں جھلس ہی گیا راہ میں تڑپتا رہا
یہ عجب ہے شہر اک شجرنہ مل
No comments:
Post a Comment