Sad Poetry

Friday, 28 June 2013

Urdu Poetry

خواھش ہے کہ اس طور سے جیون کو گزاروں
ہر عکس تیرے حسن کا آنکھوں میں اتاروں 

وہ تشنہ لبی ہے کہ سمجھ کچھ نہیں آتا 
دریا کو صدا دوں کہ سمندر کو پکاروں 

جیوں بھی تو الجھی ہوئی ڈوروں کی طرح ہے
اس سوچ می گم ہوں کہ اسے کیسے گزاروں ؟

اب اس کے سوا میرا کوئی خواب نہیں ہے
ہر سانس کو خوشنودی جان پے واروں

No comments:

Post a Comment