کوئی موسم بھی ہم کو راس نہیں
وہ نہیں تو کچھ بھی پاس نہیں
اک مدت سے دل کے پاس ہے وہ
اک مدت سے دل اداس اداس نہیں
جب سے دیکھا ہے شام آنکھوں میں
تب سے قائم میرے حواس نہیں
میرے لہجے میں اس کی خوشبو ہے
اس کی باتوں میں میری باس نہیں
جتنا شفاف ہے تیرا آنچل
اتنا اجلا میرا لباس نہیں
سامنے میرے اک دریا ہے
ہونٹ سوسوکھے ہیں پھر بھی پیاس نہیں
جس کو چاہا ہے دل و جاں سے ساقی
وہ کیوں نظر شناس نہیں
وہ نہیں تو کچھ بھی پاس نہیں
اک مدت سے دل کے پاس ہے وہ
اک مدت سے دل اداس اداس نہیں
جب سے دیکھا ہے شام آنکھوں میں
تب سے قائم میرے حواس نہیں
میرے لہجے میں اس کی خوشبو ہے
اس کی باتوں میں میری باس نہیں
جتنا شفاف ہے تیرا آنچل
اتنا اجلا میرا لباس نہیں
سامنے میرے اک دریا ہے
ہونٹ سوسوکھے ہیں پھر بھی پیاس نہیں
جس کو چاہا ہے دل و جاں سے ساقی
وہ کیوں نظر شناس نہیں
No comments:
Post a Comment